۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

حوزہ/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید ہر حالت میں اور بالخصوص مشکلات میں اللہ کی طرف رجوع کرنے اور اسی سے ڈرنے کی تاکید کرتا ہے۔ امریکہ یا کسی اور طاقت سے ہرگز نہیں ڈرنا چاہئے۔اگر مشکلات زیادہ ہوں تو چھتوں پر اللہ اکبر کی صدائیں بلند کی جائیں جیسا کہ امام خمینی کی قیادت میں ایرانی قوم نے کیا اور کامیاب ہوئے۔اس قوم کے اللہ اکبر کے نعروں سے امریکہ دہل گیا۔اس کے جہاز آپس میں ٹکرا گئے۔ اللہ پر بھروسے کی وجہ سے اقتصادی پابندیوں کے باوجود ایرنی اچھی، خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔آپ بھی اللہ پر بھروسہ کر یں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ رمضان میں اللہ ہمارا میزبان ہے۔ بھوکے ، پیاسے رہنے میں امیر ، غریب سب برابر ہیں۔امیروں کو احساس کرنا چاہئے کہ ناداری کی بنا پر بھوک کا سامنا کتنا مشکل ہوتا ہے۔رمضان کی ایک اہم برکت شبِ قدر ہے جس میں قرآن مجید نازل ہوا۔ شبِ قدر رمضان کے آخری عشرہ میں ہے۔ زیادہ احتمال20 رمضان کے بعد کا ہے جن میں 23 اور 27 رمضان کی شب تاکید کے ساتھ ذکر کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریض اور مسافر کے علاوہ ہر اک پر روزہ واجب ہے چاہے سحری کے وقت کچھ بھی نہ کھائے ،پئے۔سحری نہ کرنا کوئی عذر نہیں۔ شرعی اجازت کے بغیر کھانا پینا یا دیگر اس طرح کے کام کرنا روزہ توڑنے کے مترادف ہے جس کا کفارہ مقرر ہے۔پیاس کی شدت یا بڑھاپے کی وجہ سے روزہ نہ رکھنے کی صورت میں کسی مستحق فقیر کو کھانا کھلانا ہوگا۔شوگر وغیرہ کی وجہ سے روزہ نہیں چھوڑا جاسکتا۔

جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ سحر کے وقت میں اہل سنت اوراہل تشیع کے درمیان آدھے منٹ کا فرق بھی نہیں،ایک ہی وقت ہے ۔اہل تشیع کی اذان فجر پانچ منٹ پہلے شروع ہوتی ہے۔ اس کے ختم ہونے اوراہل سنت کی اذان شروع ہونے سے پہلے تک کھا ، پی سکتے ہیں۔ہم افطار غروب کے 10 منٹ بعد کرتے ہیں۔اگرچہ اس میں کئی اقوال ہیں۔ بعض کے نزدیک سورج غروب ہونا( اہل سنت) ۔بعض کے نزدیک مشرق کی سرخی زائل ہونا ہے۔ یہ حدیث بھی قابلِ توجہ ہے کہ ستارے نمودار ہونے کے بعد مغرب کی نماز پڑھنے والا لعنت کا حق دار ہے۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا روزہ فقط کھانے پینے سے رُکنے کا نام نہیں بلکہ تمام اعضاءکو اللہ کی نافرمانی سے روکنا چاہئے۔ عام لوگوں کا روزہ فقط کھانے ،پینے سے رکنے کا، خواص کا اعضاءو جوارح کا اور خاص الخواص کے روزہ میں ان کی تمام توجہات کا مرکز فقط خُدا ہوتا ہے۔اہل و عیال، دوست ، احباب کی بجائے فقط خدا کی طرف توجہ۔ یہ اولیاءاللہ ہوتے ہیں۔رمضان میں ناداروں کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ یہ نہ ہو کہ سحر و افطار میں آپ کے دستر خوان پر تو انواع و اقسام کی نعمتیں ہوں اور ہمسائے کے پاس کچھ بھی نہ ہو۔

انہوں نے کہا قرآن مجید ہر حالت میں اور بالخصوص مشکلات میں اللہ کی طرف رجوع کرنے اور اسی سے ڈرنے کی تاکید کرتا ہے۔ امریکہ یا کسی اور طاقت سے ہرگز نہیں ڈرنا چاہئے۔اگر مشکلات زیادہ ہوں تو چھتوں پر اللہ اکبر کی صدائیں بلند کی جائیں جیسا کہ امام خمینی کی قیادت میں ایرانی قوم نے کیا اور کامیاب ہوئے۔اس قوم کے اللہ اکبر کے نعروں سے امریکہ دہل گیا۔اس کے جہاز آپس میں ٹکرا گئے۔ اللہ پر بھروسے کی وجہ سے اقتصادی پابندیوں کے باوجود ایرنی اچھی، خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔آپ بھی اللہ پر بھروسہ کر یں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .